دونوں کا لا شعور ہے اتنا ملا ہوا

دونوں کا لا شعور ہے اتنا ملا ہوا

اس نے جو پی شراب تو مجھ کو نشہ ہوا

کس کی ہے دھول میرے تصوف کے پاؤں میں

کیا ہے یہ خانقاہ کے در پر پڑا ہوا

پیدا کیا دوبارہ مجھے اس کے جسم نے

میں جو برائے وصل گیا تھا مرا ہوا

دنیا کی ہر نماز کا مجھ کو ملا ثواب

مسجد کا اندرون ہے مجھ پر کھلا ہوا

یہ بھی مرے چراغ خموشی کا فیض ہے

چاروں طرف ہے شور ہوا کا مچا ہوا

اس نے پڑھی نماز تو میں نے شراب پی

دونوں کو لطف یہ ہے برابر نشہ ہوا

دیکھا نہیں کبھی نہ ملاقات ہی ہوئی

احساسؔ جی کا نام ہے لیکن سنا ہوا

(832) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Donon Ka La-shuur Hai Itna Mila Hua In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Donon Ka La-shuur Hai Itna Mila Hua is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Donon Ka La-shuur Hai Itna Mila Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Donon Ka La-shuur Hai Itna Mila Hua by Farhat Ehsas in PDF.