ہم اپنا اسم لے کر شہر‌ صفت سے نکلے

ہم اپنا اسم لے کر شہر‌ صفت سے نکلے

پھر معرفہ و نکرہ سارے لغت سے نکلے

لفظوں میں اس نے اپنے آئینے رکھ دیے تھے

پردہ نشیں کے سارے عکس اس کے خط سے نکلے

کیا راستی ہماری اپنی کجی سے نکلی

ہم کیا درست ہو کر اپنے غلط سے نکلے

کج فہمیوں نے جتنی ہجویں لکھیں ہماری

ہم اتنے ہی زیادہ اپنی لکھت سے نکلے

باہر گلی میں بھاری فوج خدا پڑی تھی

ہم کافر محبت ناچار چھت سے نکلے

ہم جو بچا بچا کے رکھتے رہے تھے خود کو

کنگال ہو کے آخر اپنی بچت سے نکلے

کاٹا گیا تھا ہم کو اک خاص زاویے سے

یہ شعر سب قلم کے اس خاص قط سے نکلے

بیچا ہے کوڑیوں کے مول اپنا مال سارا

اور اس طرح خود اپنی بڑھتی کھپت سے نکلے

صوفی تھے ہم مگر تھے روحانیت کے قیدی

آخر کو اپنی مٹی کی معرفت سے نکلے

جغرافیہ تھیں یا پھر تاریخ ساری جہتیں

ہم ہو کے فرحتؔ احساس اپنی جہت سے نکلے

(885) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Apna Ism Le Kar Shahr-e-sifat Se Nikle In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Hum Apna Ism Le Kar Shahr-e-sifat Se Nikle is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Hum Apna Ism Le Kar Shahr-e-sifat Se Nikle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Hum Apna Ism Le Kar Shahr-e-sifat Se Nikle by Farhat Ehsas in PDF.