تیرا بھلا ہو تو جو سمجھتا ہے مجھ کو غیر

تیرا بھلا ہو تو جو سمجھتا ہے مجھ کو غیر

آنکھوں پہ آنکھیں رکھ تو کہ کر لوں میں اپنی سیر

خود پر ہمارے جسم کی چادر ہی ڈال لے

بچ آپ اپنی دھوپ سے تیرے بدن کی خیر

کعبے کے سارے بت مرے سینے میں آ بسے

اس عاشقی میں سارا حرم ہو گیا ہے دیر

جینا ترے بغیر نہیں آ سکا ابھی

مرنا تو میں نے سیکھ لیا ہے ترے بغیر

تب داخلہ ملے گا تجھے دشت حسن میں

جب اہل شہر کہنے لگیں تجھ کو غیر غیر

احساسؔ جی کے حلقہ غربت میں آ رہو

کرنی اگر ہو اپنے حقیقی وطن کی سیر

(832) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tera Bhala Ho Tu Jo Samajhta Hai Mujhko Ghair In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Tera Bhala Ho Tu Jo Samajhta Hai Mujhko Ghair is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Tera Bhala Ho Tu Jo Samajhta Hai Mujhko Ghair Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Tera Bhala Ho Tu Jo Samajhta Hai Mujhko Ghair by Farhat Ehsas in PDF.