اوروں کا سارا کام مجھے دے دیا گیا

اوروں کا سارا کام مجھے دے دیا گیا

اور میرا کام جانے کسے دے دیا گیا

مجھ سے کہا گیا کہ اتارو اب اپنے عکس

آئینہ اک چراغ تلے دے دیا گیا

تھی یہ مری سزا پہ مزے آ گئے مرے

اک گھر ہر ایک گھر کے پرے دے دیا گیا

کانٹوں بھری جو راہ تھی یوں ہی رکھی گئی

بس نور آبلوں میں مرے دے دیا گیا

تعبیر جس کی ایسا ہی ایک اور خواب ہو

اک اور خواب روز مجھے دے دیا گیا

دعویٰ کسی کا دن کے اجالوں پہ اب نہیں

جو کچھ بھی تھا وہ رات گئے دے دیا گیا

احساسؔ جی وہیں تھے مگر کچھ نہ پا سکے

سب کچھ انہیں جو آئے نہ تھے دے دیا گیا

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Auron Ka Sara Kaam Mujhe De Diya Gaya In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Auron Ka Sara Kaam Mujhe De Diya Gaya is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Auron Ka Sara Kaam Mujhe De Diya Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Auron Ka Sara Kaam Mujhe De Diya Gaya by Farhat Ehsas in PDF.