اسیر خاک بھی ہوں خاک سے رہا بھی ہوں میں

اسیر خاک بھی ہوں خاک سے رہا بھی ہوں میں

میں جی رہا ہوں تو دیکھو مرا پڑا بھی ہوں میں

میں ایک لمحۂ حاضر بلا سیاق و سباق

اور اپنے لمحۂ حاضر کا حافظہ بھی ہوں میں

میں ایک فرد صف آرا معاشرے کے خلاف

اور ایک فرد میں پورا معاشرہ بھی ہوں میں

نکل بھی آیا ہوں اس کوچۂ تغافل سے

اور اس کے در پہ بہت سا پڑا ہوا بھی ہوں میں

میں اپنی خاک میں لت پتھ پڑا ہوا ہوں ابھی

مگر نہ بھول کہ پروردۂ ہوا بھی ہوں میں

کسی بھی لفظ کے جیسا نہیں ہے لفظ مرا

ادھر ادھر سے بہت سا کہا سنا بھی ہوں میں

اگرچہ ٹھیک سے بندہ بھی میں نہیں احساسؔ

مگر کبھی کبھی اک لمحۂ خدا بھی ہوں میں

(730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Asir-e-KHak Bhi Hun KHak Se Riha Bhi Hun Main In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Asir-e-KHak Bhi Hun KHak Se Riha Bhi Hun Main is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Asir-e-KHak Bhi Hun KHak Se Riha Bhi Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Asir-e-KHak Bhi Hun KHak Se Riha Bhi Hun Main by Farhat Ehsas in PDF.