وہاں میں جاؤں مگر کچھ مرا بھلا بھی تو ہو

وہاں میں جاؤں مگر کچھ مرا بھلا بھی تو ہو

وہ پھول باغ بدن میں کھلا ہوا بھی تو ہو

خدا کو پوجنے لگ جاؤں چھوڑ کر بت کو

بتوں کے جیسے بدن والا وہ خدا بھی تو ہو

میں مسجدوں کے کنارے سے لوٹ آتا ہوں

کہیں ثواب کا دریا بہا ہوا بھی تو ہو

بہت مٹھاس بھی بے ذائقہ سی ہونے لگی

وہ خوش مزاج کسی بات پر خفا بھی تو ہو

اسے مجھے ہی اٹھا کر گلے لگانا تھا

کہ اس کے پاؤں کوئی اور یوں پڑا بھی تو ہو

(750) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahan Main Jaun Magar Kuchh Mera Bhala Bhi To Ho In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Wahan Main Jaun Magar Kuchh Mera Bhala Bhi To Ho is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Wahan Main Jaun Magar Kuchh Mera Bhala Bhi To Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Wahan Main Jaun Magar Kuchh Mera Bhala Bhi To Ho by Farhat Ehsas in PDF.