کبھی ہنستے نہیں کبھی روتے نہیں کبھی کوئی گناہ نہیں کرتے

کبھی ہنستے نہیں کبھی روتے نہیں کبھی کوئی گناہ نہیں کرتے

ہمیں صبح کہاں سے ملے کہ کبھی کوئی رات سیاہ نہیں کرتے

ہاتھوں سے اٹھاتے ہیں جو مکاں آنکھوں سے گراتے رہتے ہیں

صحراؤں کے رہنے والے ہم شہروں سے نباہ نہیں کرتے

بیکار سی مٹی کا اک ڈھیر بنے بیٹھے رہتے ہیں ہم

کبھی خاک اڑاتے نہیں اپنی کبھی دشت کی راہ نہیں کرتے

جی میں ہو تو در پر رہتے ہیں ورنہ آوارہ پھرتے ہیں

ہم عشق اس سے کرتے ہیں مگر کوئی با تنخواہ نہیں کرتے

یہ تیرا میرا جھگڑا ہے دنیا کو بیچ میں کیوں ڈالیں

گھر کے اندر کی باتوں پر غیروں کو گواہ نہیں کرتے

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Hanste Nahin Kabhi Rote Nahin Kabhi Koi Gunah Nahin Karte In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Kabhi Hanste Nahin Kabhi Rote Nahin Kabhi Koi Gunah Nahin Karte is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Kabhi Hanste Nahin Kabhi Rote Nahin Kabhi Koi Gunah Nahin Karte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Kabhi Hanste Nahin Kabhi Rote Nahin Kabhi Koi Gunah Nahin Karte by Farhat Ehsas in PDF.