کعبۂ دل دماغ کا پھر سے غلام ہو گیا

کعبۂ دل دماغ کا پھر سے غلام ہو گیا

پھر سے تمام شہر پر عشق حرام ہو گیا

میں نے تو اپنے سارے پھول اس کے چمن کو دے دیے

خوشبو اڑی تو اک ذرا میرا بھی نام ہو گیا

یار نے میری خاک خام رکھ لی خود اپنے چاک پر

میں تو سفر پہ چل پڑا میرا تو کام ہو گیا

جب بھی ہوئی اذان وصل ہم نے بچھائی جانماز

ہجر کا ایک پاسباں بڑھ کے امام ہو گیا

سارے حواس کے چراغ سو گئے انتظار میں

عشق تو برقرار ہے شوق تمام ہو گیا

(751) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaba-e-dil Dimagh Ka Phir Se Ghulam Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Kaba-e-dil Dimagh Ka Phir Se Ghulam Ho Gaya is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Kaba-e-dil Dimagh Ka Phir Se Ghulam Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Kaba-e-dil Dimagh Ka Phir Se Ghulam Ho Gaya by Farhat Ehsas in PDF.