محبت کا صلہ کار محبت سے نہیں ملتا

محبت کا صلہ کار محبت سے نہیں ملتا

جو افسانے سے ملتا ہے حقیقت سے نہیں ملتا

میں اس کو اس کے باہر دیکھتا ہوں سخت مشکل میں

کوئی بھی عکس اس کا اصل صورت سے نہیں ملتا

ملاقات اس سے اب تو بالا بالا بھی نہیں ممکن

چھتوں کا سلسلہ ایک اس کی ہی چھت سے نہیں ملتا

کہاں سے لائیں عشق اتنا کہ اس تک بار پائیں ہم

وہ خود بیرون صحرا اہل وحشت سے نہیں ملتا

کہ اب در پیش رہتے ہیں کئی اپنے بھی کام اس کو

وہ پہلے کی طرح اب اپنے فرحتؔ سے نہیں ملتا

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mohabbat Ka Sila-kar-e-mohabbat Se Nahin Milta In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Mohabbat Ka Sila-kar-e-mohabbat Se Nahin Milta is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Mohabbat Ka Sila-kar-e-mohabbat Se Nahin Milta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Mohabbat Ka Sila-kar-e-mohabbat Se Nahin Milta by Farhat Ehsas in PDF.