خاک و خوں کی نئی تنظیم میں شامل ہو جاؤ

خاک و خوں کی نئی تنظیم میں شامل ہو جاؤ

زندہ رہنا ہو تمہیں بھی تو مرا دل ہو جاؤ

بے بدن روح بنے پھرتے رہوگے کب تک

جاؤ چپکے سے کسی جسم میں داخل ہو جاؤ

شہر تم کو جو پریشان بہت کرتا ہے

دشت بن جاؤ اور اس شہر پہ نازل ہو جاؤ

ناخن عشق سے پھر سہل بنا لیں گے تمہیں

صحبت شہر میں تم کتنے ہی مشکل ہو جاؤ

بے نتیجہ ہی رہے گا یہ مسلسل ٹکراؤ

یا تو دنیا کے بنو یا متبادل ہو جاؤ

حق پرستی بھی عجب کار محبت ہے جہاں

اک قدم حد سے گزر جاؤ تو باطل ہو جاؤ

فرحتؔ احساس ٹھہر جاؤ یہ عجلت کیسی

ابھی کچھ اور بھی ہو لو کسی قابل ہو جاؤ

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHak O KHun Ki Nai Tanzim Mein Shamil Ho Jao In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. KHak O KHun Ki Nai Tanzim Mein Shamil Ho Jao is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading KHak O KHun Ki Nai Tanzim Mein Shamil Ho Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad KHak O KHun Ki Nai Tanzim Mein Shamil Ho Jao by Farhat Ehsas in PDF.