میں اپنے روئے حقیقت کو کھو نہیں سکتا

میں اپنے روئے حقیقت کو کھو نہیں سکتا

وہ خواب دیکھ لیا ہے کہ سو نہیں سکتا

تمام پیکر بد صورتی ہے مرد کی ذات

مجھے یقیں ہے خدا مرد ہو نہیں سکتا

اب اپنا غیر ہی ہو لوں کہ کوئی راہ کھلے

جو ہونا چاہتا ہوں وہ تو ہو نہیں سکتا

بڑا سہی پہ ہے نا جنس آسمان کا بیج

اسے میں اپنی زمینوں میں بو نہیں سکتا

پھنسے ہوئے ہیں خود اپنی ہی بھیڑ میں آنسو

میں رونا چاہتا ہوں اور رو نہیں سکتا

تم اپنے جسم کے کچھ تو چراغ گل کر دو

میں روشنی ہوں زیادہ تو سو نہیں سکتا

تمہارے زخم ہیں احساسؔ اور مٹی کے

میں آنسوؤں سے تو یہ زخم دھو نہیں سکتا

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Apne Ru-e-haqiqat Ko Kho Nahin Sakta In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Main Apne Ru-e-haqiqat Ko Kho Nahin Sakta is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Main Apne Ru-e-haqiqat Ko Kho Nahin Sakta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Main Apne Ru-e-haqiqat Ko Kho Nahin Sakta by Farhat Ehsas in PDF.