تم کچھ بھی کرو ہوش میں آنے کے نہیں ہم

تم کچھ بھی کرو ہوش میں آنے کے نہیں ہم

ہیں عشق گھرانے کے زمانے کے نہیں ہم

ہم اور محبت کے سوا کچھ نہیں کرتے

وہ روٹھ گیا ہے تو منانے کے نہیں ہم

دریا ہے محبت تو ملے جسم کا میدان

اک جسم پیالے میں سمانے کے نہیں ہم

ہم پر بھی کبھی اپنی ہلاکت کی نظر ڈال

سچ جان کہ جان اپنی بچانے کے نہیں ہم

کتنا ہی کرے شور یہاں آ کے زمانہ

تجھ پر سے مگر دھیان ہٹانے کے نہیں ہم

یہ جسم فقط ایک طرف کا ہے مسافر

جا کر پھر اسی جسم میں آنے کے نہیں ہم

پاس آؤ کہ ہم کھا تو نہیں جائیں گے تم کو

بس دانت دکھانے کے ہیں کھانے کے نہیں ہم

احساسؔ میاں پیر ہیں مرشد ہیں ہمارے

اب اٹھ کے یہاں سے کہیں جانے کے نہیں ہم

(971) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Kuchh Bhi Karo Hosh Mein Aane Ke Nahin Hum In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Tum Kuchh Bhi Karo Hosh Mein Aane Ke Nahin Hum is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Tum Kuchh Bhi Karo Hosh Mein Aane Ke Nahin Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Tum Kuchh Bhi Karo Hosh Mein Aane Ke Nahin Hum by Farhat Ehsas in PDF.