تحریر کی فرصت

ڈاکیہ سارے جہاں کی خبریں

لے کر آتا ہے مگر میرے لیے

کتنی آوازیں مرے ساتھ چلا کرتی ہیں

کبھی ماں باپ کے رونے کی صدا

کبھی احباب کے پھٹتے ہوئے جوتوں کی دکھن

کبھی دنیا کے چٹختے ہوئے اعضا کی پکار

صبح تا شام وہی ایک شب کا آہنگ

در و دیوار پہ اڑتی ہوئی راہوں کا غبار

راکھ دانی میں وہی سیکڑوں سوچوں کا دھواں

چائے کی پیالیاں پھینکے ہوئے لمحات کو لپٹائے ہوئے

شیلف میں دبکے ہوئے ذہن کے نا پختہ نقوش

میز پر نصف خطوں کا انبار

کون جانے انہیں تحریر کی فرصت کب ہو؟

(823) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tahrir Ki Fursat In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Tahrir Ki Fursat is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Tahrir Ki Fursat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Tahrir Ki Fursat by Farhat Ehsas in PDF.