نئے مزاج کی تشکیل کرنا چاہتے ہیں

نئے مزاج کی تشکیل کرنا چاہتے ہیں

ہم اپنے آپ کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں

قبول ترک تعلق نہیں ہے لیکن ہم

تمہارے حکم کی تعمیل کرنا چاہتے ہیں

غموں کے فیل نہ ڈھا دیں کہیں یہ کعبۂ دل

سو ہم دعائے ابابیل کرنا چاہتے ہیں

ہمارے جلنے سے ملتی ہے روشنی تم کو

تو روشن اب یہی قندیل کرنا چاہتے ہیں

جب ان کی کوئی بھی تعبیر پا نہیں سکتے

ہوا میں خوابوں کو تحلیل کرنا چاہتے ہیں

کتاب زیست میں مشکل ہے باب عشق ندیمؔ

ہم ایسے باب کی تکمیل کرنا چاہتے ہیں

(732) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nae Mizaj Ki Tashkil Karna Chahte Hain In Urdu By Famous Poet Farhat Nadeem Humayun. Nae Mizaj Ki Tashkil Karna Chahte Hain is written by Farhat Nadeem Humayun. Enjoy reading Nae Mizaj Ki Tashkil Karna Chahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Nadeem Humayun. Free Dowlonad Nae Mizaj Ki Tashkil Karna Chahte Hain by Farhat Nadeem Humayun in PDF.