نشے میں جو ہے کہنہ شرابوں سے زیادہ

نشے میں جو ہے کہنہ شرابوں سے زیادہ

اس جسم کی خوشبو ہے گلابوں سے زیادہ

اک قطرۂ شبنم کو ترستے ہیں گلستاں

یہ فصل تو ممسک ہے سرابوں سے زیادہ

پڑھنا ہے تو انسان کو پڑھنے کا ہنر سیکھ

ہر چہرے پہ لکھا ہے کتابوں سے زیادہ

پہنچا ہوں وہیں پر کہ چلا تھا میں جہاں سے

ہستی کا سفر بھی نہیں خوابوں سے زیادہ

یہ بکھری ہوئی زندگی یکجا نہیں ہوتی

کم ہونے پہ بھی ہم ہیں خرابوں سے زیادہ

فارغؔ کبھی گھٹتی ہی نہیں درد کی دولت

ہوتی ہے ہمیشہ یہ حسابوں سے زیادہ

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nashshe Mein Jo Hai Kohna Sharabon Se Ziyaada In Urdu By Famous Poet Farigh Bukhari. Nashshe Mein Jo Hai Kohna Sharabon Se Ziyaada is written by Farigh Bukhari. Enjoy reading Nashshe Mein Jo Hai Kohna Sharabon Se Ziyaada Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farigh Bukhari. Free Dowlonad Nashshe Mein Jo Hai Kohna Sharabon Se Ziyaada by Farigh Bukhari in PDF.