یاد آئیں گے زمانے کو مثالوں کے لیے

یاد آئیں گے زمانے کو مثالوں کے لیے

جیسے بوسیدہ کتابیں ہوں حوالوں کے لیے

دیکھ یوں وقت کی دہلیز سے ٹکرا کے نہ گر

راستے بند نہیں سوچنے والوں کے لیے

آؤ تعمیر کریں اپنی وفا کا معبد

ہم نہ مسجد کے لیے ہیں نہ شوالوں کے لیے

سالہا سال عقیدت سے کھلا رہتا ہے

منفرد راہوں کا آغوش جیالوں کے لیے

رات کا کرب ہے گلبانگ سحر کا خالق

پیار کا گیت ہے یہ درد اجالوں کے لیے

شب فرقت میں سلگتی ہوئی یادوں کے سوا

اور کیا رکھا ہے ہم چاہنے والوں کے لیے

(931) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Aaenge Zamane Ko Misalon Ke Liye In Urdu By Famous Poet Farigh Bukhari. Yaad Aaenge Zamane Ko Misalon Ke Liye is written by Farigh Bukhari. Enjoy reading Yaad Aaenge Zamane Ko Misalon Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farigh Bukhari. Free Dowlonad Yaad Aaenge Zamane Ko Misalon Ke Liye by Farigh Bukhari in PDF.