پرندے کھیت میں اب تک پڑاؤ ڈالے ہیں

پرندے کھیت میں اب تک پڑاؤ ڈالے ہیں

شکاری آج تماشہ دکھانے والے ہیں

ہوائیں تیز ہیں آندھی نے پر نکالے ہیں

بہت اداس پتنگیں اڑانے والے ہیں

کمند پھینک نہ دینا زمیں کی وسعت پر

نئے جزیرے سمندر نے پھر اچھالے ہیں

چلو کے دیکھ لیں غالبؔ کے گھر کی دیواریں

نئی رتوں نے بیاباں میں ڈیرے ڈالے ہیں

گلی گلی میں چمکتی ہے درد کی خوشبو

ہمارے زخم مہکتے ہوئے اجالے ہیں

اب اپنے آپ سے ملنے کی جستجو کیا ہو

تمہارے شہر کے سب آئنے تو کالے ہیں

جو لوگ واقعی منصف مزاج ہیں انجمؔ

سنا ہے آج وہ چہرے بدلنے والے ہیں

(826) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parinde Khet Mein Ab Tak PaDaw Dale Hain In Urdu By Famous Poet Farooq Anjum. Parinde Khet Mein Ab Tak PaDaw Dale Hain is written by Farooq Anjum. Enjoy reading Parinde Khet Mein Ab Tak PaDaw Dale Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Anjum. Free Dowlonad Parinde Khet Mein Ab Tak PaDaw Dale Hain by Farooq Anjum in PDF.