اس کے ہونٹوں پہ بد دعا بھی نہیں

اس کے ہونٹوں پہ بد دعا بھی نہیں

اب مرے واسطے سزا بھی نہیں

لفظ خاموشیوں کا پردہ ہیں

بولتا ہے وہ بولتا بھی نہیں

میں نے پھولوں کو کھلتے دیکھا ہے

اس نے ہونٹوں سے کچھ کہا بھی نہیں

ایک مدت سے ساتھ ہوں اپنے

اور میں خود کو جانتا بھی نہیں

حادثے عام ہو گئے اتنے

مڑ کے اب کوئی دیکھتا بھی نہیں

جانے کیوں دل کی آنکھ روتی ہے

میرے اندر کوئی مرا بھی نہیں

(712) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Uske HonTon Pe Bad-dua Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Farooq Bakshi. Uske HonTon Pe Bad-dua Bhi Nahin is written by Farooq Bakshi. Enjoy reading Uske HonTon Pe Bad-dua Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Bakshi. Free Dowlonad Uske HonTon Pe Bad-dua Bhi Nahin by Farooq Bakshi in PDF.