شکایت

یہ تم نے کیا لکھا

میں نے تمہیں دل سے بھلا ڈالا

تمہیں تو یاد ہوگا

بچھڑتے وقت تم نے ہی کہا تھا

اگر تم چاہتے ہو یہ

تمہارے اور میرے درمیاں

یہ رشتہ عمر بھر یونہی رہے قائم

تو ان لفظوں سے یونہی دوستی رکھنا

کبھی فرصت ملے تو آؤ اور دیکھو

میں اب بھی لفظ لکھتا ہوں

میں ان لفظوں میں جیتا اور مرتا ہوں

میں ان لفظوں میں اپنا غم

کچھ اس صورت سموتا ہوں

کہ میرا غم بھی سب کو

اپنا غم معلوم ہوتا ہے

تمہیں فرصت ملے تو آؤ اور دیکھو

مری سانسوں میں بسنے والا اک پل بھی

تمہارے ذکر سے خالی نہیں ہوتا

(679) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shikayat In Urdu By Famous Poet Farooq Bakshi. Shikayat is written by Farooq Bakshi. Enjoy reading Shikayat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Bakshi. Free Dowlonad Shikayat by Farooq Bakshi in PDF.