یوں حجرۂ خیال میں بیٹھا ہوا ہوں میں

یوں حجرۂ خیال میں بیٹھا ہوا ہوں میں

گویا مرا وجود نہیں واہمہ ہوں میں

پھیلا ہے جب سے گھر میں سمندر سکوت کا

بے چارگی کی چھت پہ کھڑا چیختا ہوں میں

دیکھو مری جبیں پہ مرے عہد کے نقوش

رکھو مجھے سنبھال کے اک آئنہ ہوں میں

اب تک شب قیام کا اک سلسلہ بھی تھا

اب آفتاب بن کے سفر پر چلا ہوں میں

خود سے تو روشناس ابھی تک نہ ہو سکا

یہ اتفاق ہے کہ جو تم سے ملا ہوں میں

(813) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun Hujra-e-KHayal Mein BaiTha Hua Hun Main In Urdu By Famous Poet Farooq Muztar. Yun Hujra-e-KHayal Mein BaiTha Hua Hun Main is written by Farooq Muztar. Enjoy reading Yun Hujra-e-KHayal Mein BaiTha Hua Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Muztar. Free Dowlonad Yun Hujra-e-KHayal Mein BaiTha Hua Hun Main by Farooq Muztar in PDF.