Ghazal By Farooq Nazki

فاروق نازکی کی غزل شاعری

Ghazal By Farooq Nazki
Urdu Nameفاروق نازکی
English NameFarooq Nazki
Birth Date1940
Birth PlaceSrinagar

یوں ہی کر لیتے ہیں اوقات بسر اپنا کیا

وہی میں ہوں وہی خالی مکاں ہے

وہی میں ہوں وہی خالی مکاں ہے

تہمت سیر چمن ہم پہ لگی کیا نہ ہوا

تیری مرضی نہ دے ثبات مجھے

رنگ خاکے میں نیا بھر دوں گا میں

پورے قد سے میں کھڑا ہوں سامنے آئے گا کیا

پھر پہاڑوں سے اتر کر آئیں گے

نئی باسی کوئی خبر دے دے

میرے چہرے کی سیاہی کا پتا دے کوئی

میں اک گاؤں کا شاعر ہوں

مشورہ دینے کی کوشش تو کرو

مشورہ دینے کی کوشش تو کرو

جوں ہی بام و در جاگے

جب بھی تم کو سوچا ہے

اتنی خراب صورت حالات بھی نہیں

حصار جسم سے آگے نکل گیا ہوتا

غم کی چادر اوڑھ کر سوئے تھے کیا

گہری نیلی شام کا منظر لکھنا ہے

درد کی رات گزرتی ہے مگر آہستہ

بستی سے دور جا کے کوئی رو رہا ہے کیوں

اپنی غزل کو خون کا سیلاب لے گیا

عجیب رنگ سا چہروں پہ بے کسی کا ہے

اے مرکز خیال بکھرنے لگا ہوں میں

اے مرکز خیال بکھرنے لگا ہوں میں

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Farooq Nazki Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Farooq Nazki including Farooq Nazki Love Ghazal, Farooq Nazki Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Farooq Nazki. Share Farooq Nazki Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.