گو اس سفر میں تھک کے بدن چور ہو گیا

گو اس سفر میں تھک کے بدن چور ہو گیا

میں اس کی دسترس سے مگر دور ہو گیا

اب اس کا نام لے کے پکاریں اسے کہاں

صحرا بھی اب تو خلق سے معمور ہو گیا

کیوں اس نے ہاتھ کھینچ لیا میرے قتل سے

کیوں مجھ پہ رحم کھا کے وہ مغرور ہو گیا

سب اپنے اپنے گھر میں نظر بند ہو گئے

اب شہر پر سکون ہے مشہور ہو گیا

قسمت نے لا کے اس کو کھڑا کر دیا کہاں

آئینہ دیکھنے پہ وہ مجبور ہو گیا

(1270) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Go Is Safar Mein Thak Ke Badan Chur Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Farrukh Jafari. Go Is Safar Mein Thak Ke Badan Chur Ho Gaya is written by Farrukh Jafari. Enjoy reading Go Is Safar Mein Thak Ke Badan Chur Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farrukh Jafari. Free Dowlonad Go Is Safar Mein Thak Ke Badan Chur Ho Gaya by Farrukh Jafari in PDF.