کوئی موسم ہو کچھ بھی ہو سفر کرنا ہی پڑتا ہے

کوئی موسم ہو کچھ بھی ہو سفر کرنا ہی پڑتا ہے

ادھر سے بوجھ کاندھے کا ادھر کرنا ہی پڑتا ہے

کہاں جاتے ہیں کیا کرتے ہیں کس کے ساتھ رہتے ہیں

ہمیں اپنا تعاقب عمر بھر کرنا ہی پڑتا ہے

وہ اپنے تن پہ سہہ کر ہو کہ اپنی جان پر پھر بھی

ہمیں اک معرکہ ہر روز سر کرنا ہی پڑتا ہے

کھلا رکھیں نہ رکھیں گھر کا دروازہ مگر فرخؔ

سفر آنکھوں کو تا حد نظر کرنا ہی پڑتا ہے

(1370) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Mausam Ho Kuchh Bhi Ho Safar Karna Hi PaDta Hai In Urdu By Famous Poet Farrukh Jafari. Koi Mausam Ho Kuchh Bhi Ho Safar Karna Hi PaDta Hai is written by Farrukh Jafari. Enjoy reading Koi Mausam Ho Kuchh Bhi Ho Safar Karna Hi PaDta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farrukh Jafari. Free Dowlonad Koi Mausam Ho Kuchh Bhi Ho Safar Karna Hi PaDta Hai by Farrukh Jafari in PDF.