عشق ہوں جرأت اظہار بھی کر سکتا ہوں

عشق ہوں جرأت اظہار بھی کر سکتا ہوں

خود کو رسوا سر بازار بھی کر سکتا ہوں

تو سمجھتا ہے کہ میں کچھ بھی نہیں تیرے بغیر

میں ترے پیار سے انکار بھی کر سکتا ہوں

غیر ممکن ہی سہی تجھ کو بھلانا لیکن

یہ جو دریا ہے اسے پار بھی کر سکتا ہوں

تو مری امن پسندی کو غلط نام نہ دے

وار سہتا ہی نہیں وار بھی کر سکتا ہوں

مے کدہ کار دگر اور جناب واعظ

ایسی نیکی میں گنہ گار بھی کر سکتا ہوں

داورا میں تری دنیا میں تو خاموش رہا

پر سر حشر میں تکرار بھی کر سکتا ہوں

(1001) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Hun Jurat-e-izhaar Bhi Kar Sakta Hun In Urdu By Famous Poet Fartash Syed. Ishq Hun Jurat-e-izhaar Bhi Kar Sakta Hun is written by Fartash Syed. Enjoy reading Ishq Hun Jurat-e-izhaar Bhi Kar Sakta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fartash Syed. Free Dowlonad Ishq Hun Jurat-e-izhaar Bhi Kar Sakta Hun by Fartash Syed in PDF.