پڑا تھا لکھنا مجھے خود ہی مرثیہ میرا

پڑا تھا لکھنا مجھے خود ہی مرثیہ میرا

کہ میرے بعد بھلا اور کون تھا میرا

عجیب طور کی مجھ کو سزا سنائی گئی

بدن کے نیزے پہ سر رکھ دیا گیا میرا

یہی کہ سانس بھی لینے نہ دے گی اب مجھ کو

زیادہ اور بگاڑے گی کیا ہوا میرا

میں اپنی روح لیے در بہ در بھٹکتا رہا

بدن سے دور مکمل وجود تھا میرا

مرے سفر کو تو صدیاں گزر گئیں لیکن

فلک پہ اب بھی ہے قائم نشان پا میرا

بس ایک بار ملا تھا مجھے کہیں آزرؔ

بنا گیا وہ مجھی کو مجسمہ میرا

(748) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

PaDa Tha Likhna Mujhe KHud Hi Marsiya Mera In Urdu By Famous Poet Faryad Aazar. PaDa Tha Likhna Mujhe KHud Hi Marsiya Mera is written by Faryad Aazar. Enjoy reading PaDa Tha Likhna Mujhe KHud Hi Marsiya Mera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faryad Aazar. Free Dowlonad PaDa Tha Likhna Mujhe KHud Hi Marsiya Mera by Faryad Aazar in PDF.