تم نے پوچھا ہے تو احوال بتا دیتے ہیں

تم نے پوچھا ہے تو احوال بتا دیتے ہیں

ورنہ چہرے بھی مہ و سال بتا دیتے ہیں

روح کا حال بھی اے کاش بتائے کوئی

دل کی حالت تو خد و خال بتا دیتے ہیں

اب مراسم بھی بساطوں پہ سجے مہرے ہیں

کون سی کس نے چلی چال بتا دیتے ہیں

کس میں اب کتنی اڑانوں کی سکت باقی ہے

ہر پرندے کے پر و بال بتا دیتے ہیں

دل کے غنچے بھی تھے معصوم ہمارے جیسے

کس کے ہاتھوں ہوئے پامال بتا دیتے ہیں

حاکم وقت کو کس کس نے سلامی دی ہے

کس کی تالی میں ہے سر تال بتا دیتے ہیں

گھر کی دیوار سے گرتے ہوئے روغن کی طرح

اب مری عمر مرے بال بتا دیتے ہیں

(1499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumne Puchha Hai To Ahwal Bata Dete Hain In Urdu By Famous Poet Fazil Jamili. Tumne Puchha Hai To Ahwal Bata Dete Hain is written by Fazil Jamili. Enjoy reading Tumne Puchha Hai To Ahwal Bata Dete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazil Jamili. Free Dowlonad Tumne Puchha Hai To Ahwal Bata Dete Hain by Fazil Jamili in PDF.