اس کمرے میں خواب رکھے تھے کون یہاں پر آیا تھا

اس کمرے میں خواب رکھے تھے کون یہاں پر آیا تھا

گم سم روشندانو بولو کیا تم نے کچھ دیکھا تھا

اندھے گھر میں ہر جانب سے بد روحوں کی یورش تھی

بجلی جلنے سے پہلے تک وہ سب تھیں میں تنہا تھا

مجھ سے چوتھی بنچ کے اوپر کل شب جو دو سائے تھے

جانے کیوں ایسا لگتا ہے اک تیرے سائے سا تھا

سورج اونچا ہو کر میرے آنگن میں بھی آیا ہے

پہلے نیچا تھا تو اونچے میناروں پر بیٹھا تھا

ماضی کی نیلی چھتری پر یادوں کے انگارے تھے

خواہش کے پیلے پتوں پر گرنے کا ڈر بیٹھا تھا

دل نے گھنٹوں کی دھڑکن لمحوں میں پوری کر ڈالی

ویسے انجانی لڑکی نے بس کا ٹائم پوچھا تھا

(775) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Kamre Mein KHwab Rakkhe The Kaun Yahan Par Aaya Tha In Urdu By Famous Poet Fazl Tabish. Is Kamre Mein KHwab Rakkhe The Kaun Yahan Par Aaya Tha is written by Fazl Tabish. Enjoy reading Is Kamre Mein KHwab Rakkhe The Kaun Yahan Par Aaya Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fazl Tabish. Free Dowlonad Is Kamre Mein KHwab Rakkhe The Kaun Yahan Par Aaya Tha by Fazl Tabish in PDF.