سمجھتا ہوں کہ تو مجھ سے جدا ہے

سمجھتا ہوں کہ تو مجھ سے جدا ہے

شب فرقت مجھے کیا ہو گیا ہے

ترا غم کیا ہے بس یہ جانتا ہوں

کہ میری زندگی مجھ سے خفا ہے

کبھی خوش کر گئی مجھ کو تری یاد

کبھی آنکھوں میں آنسو آ گیا ہے

حجابوں کو سمجھ بیٹھا میں جلوہ

نگاہوں کو بڑا دھوکا ہوا ہے

بہت دور اب ہے دل سے یاد تیری

محبت کا زمانہ آ رہا ہے

نہ جی خوش کر سکا تیرا کرم بھی

محبت کو بڑا دھوکا رہا ہے

کبھی تڑپا گیا ہے دل ترا غم

کبھی دل کو سہارا دے گیا ہے

شکایت تیری دل سے کرتے کرتے

اچانک پیار تجھ پر آ گیا ہے

جسے چونکا کے تو نے پھیر لی آنکھ

وہ تیرا درد اب تک جاگتا ہے

جہاں ہے موجزن رنگینیٔ حسن

وہیں دل کا کنول لہرا رہا ہے

گلابی ہوتی جاتی ہیں فضائیں

کوئی اس رنگ سے شرما رہا ہے

محبت تجھ سے تھی قبل از محبت

کچھ ایسا یاد مجھ کو آ رہا ہے

جدا آغاز سے انجام سے دور

محبت اک مسلسل ماجرا ہے

خدا حافظ مگر اب زندگی میں

فقط اپنا سہارا رہ گیا ہے

محبت میں فراقؔ اتنا نہ غم کر

زمانے میں یہی ہوتا رہا ہے

(877) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samajhta Hun Ki Tu Mujhse Juda Hai In Urdu By Famous Poet Firaq Gorakhpuri. Samajhta Hun Ki Tu Mujhse Juda Hai is written by Firaq Gorakhpuri. Enjoy reading Samajhta Hun Ki Tu Mujhse Juda Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Firaq Gorakhpuri. Free Dowlonad Samajhta Hun Ki Tu Mujhse Juda Hai by Firaq Gorakhpuri in PDF.