اب کیا بتاؤں شہر یہ کیسا لگا مجھے

اب کیا بتاؤں شہر یہ کیسا لگا مجھے

ہر شخص اپنے خون کا پیاسا لگا مجھے

خفگی ہو یا جفائیں ہوں یا مہربانیاں

ہر رنگ چشم ناز کا اچھا لگا مجھے

دیکھا جو غور سے تو وہ جھونکا ہوا کا تھا

تم خود ہی چھم سے آئی ہو ایسا لگا مجھے

وہ شخص جس سے پہلے کبھی آشنا نہ تھا

نزدیک سے جو دیکھا تو اپنا لگا مجھے

یوں بھی ملے گی منزل جاناں یقیں نہ تھا

وہ سامنے تھے پھر بھی اک سپنا لگا مجھے

(829) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Kya Bataun Shahr Ye Kaisa Laga Mujhe In Urdu By Famous Poet Firdaus Gayavi. Ab Kya Bataun Shahr Ye Kaisa Laga Mujhe is written by Firdaus Gayavi. Enjoy reading Ab Kya Bataun Shahr Ye Kaisa Laga Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Firdaus Gayavi. Free Dowlonad Ab Kya Bataun Shahr Ye Kaisa Laga Mujhe by Firdaus Gayavi in PDF.