یہ سچ نہیں کہ تمازت سے ڈر گئی ہے ندی

یہ سچ نہیں کہ تمازت سے ڈر گئی ہے ندی

سکون دل کے لیے اپنے گھر گئی ہے ندی

ابھی تو پہنے ہوئی تھی لباس خاموشی

یہ کیا ہوا کہ اچانک بپھر گئی ہے ندی

ہمیں یہ ڈر ہے کہ پھر سے بپھر نہ جائے کہیں

قدم بڑھاؤ کہ اس وقت اتر گئی ہے ندی

وہ شخص تڑپا نہ چلایا اور مر بھی گیا

پتا چلا نہیں کب وار کر گئی ہے ندی

نہیں ملی جو رفاقت کسی سمندر کی

تو ریزہ ریزہ سی ہو کر بکھر گئی ہے ندی

نہ جانے آج تو اتنی ملول سی کیوں ہے

یہ کیا ہوا کہ تری آنکھ بھر گئی ہے ندی

سنا سنا کے غموں کی کہانیاں فردوسؔ

مجھے تو اور بھی غمگین کر گئی ہے ندی

(1235) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Sach Nahin Ki Tamazat Se Dar Gai Hai Nadi In Urdu By Famous Poet Firdaus Gayavi. Ye Sach Nahin Ki Tamazat Se Dar Gai Hai Nadi is written by Firdaus Gayavi. Enjoy reading Ye Sach Nahin Ki Tamazat Se Dar Gai Hai Nadi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Firdaus Gayavi. Free Dowlonad Ye Sach Nahin Ki Tamazat Se Dar Gai Hai Nadi by Firdaus Gayavi in PDF.