میں خود ہی خوگر خلش جستجو نہ تھا

میں خود ہی خوگر خلش جستجو نہ تھا

دشوار ورنہ مرحلۂ آرزو نہ تھا

ناحق خراب منت درماں ہوا نہ درد

ممنون زخم ہوں کہ مقام رفو نہ تھا

یا آشنائے رمز طلب ہی نہ تھی زباں

لب وا ہوئے تو حوصلۂ گفتگو نہ تھا

نا‌ پرسش وفا کی یہ نوبت کبھی نہ تھی

دل یوں سلوک اہل کرم سے لہو نہ تھا

ہاں کب بنام عشق ہوس سرخ رو نہ تھی

ہاں کب نیاز شوق سبک کو بہ کو نہ تھا

خوش فہمیٔ خیال کی اب ضد کا کیا علاج

ورنہ جو شام پاس سے گزرا تھا تو نہ تھا

گوہرؔ غزل سے دھل تو گیا کچھ غبار غم

ہر چند یہ ہنر سبب آبرو نہ تھا

(804) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main KHud Hi KHugar-e-KHalish-e-justuju Na Tha In Urdu By Famous Poet Gauhar Hoshiyarpuri. Main KHud Hi KHugar-e-KHalish-e-justuju Na Tha is written by Gauhar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Main KHud Hi KHugar-e-KHalish-e-justuju Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gauhar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Main KHud Hi KHugar-e-KHalish-e-justuju Na Tha by Gauhar Hoshiyarpuri in PDF.