درد کی کون سی منزل سے گزرتے ہوں گے

درد کی کون سی منزل سے گزرتے ہوں گے

خواب کے پاؤں زمینوں پہ اترتے ہوں گے

ہم کہ مربوط ہوئے اور شکستہ ہو کر

ٹوٹ کر کیسے بھلا لوگ بکھرتے ہوں گے

ہم کہ ساحل کے تصور سے سہم جاتے ہیں

لوگ کس طرح سمندر میں اترتے ہوں گے

جانے کیا سوچتی ہوں گی وہ اندھیری راتیں

چاند جب ان کی نگاہوں میں ابھرتے ہوں گے

تم جھلستے ہو چٹانوں پہ مگر جانے دو

کتنے ہی لوگ مکانوں میں سنورتے ہوں گے

(871) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dard Ki Kaun Si Manzil Se Guzarte Honge In Urdu By Famous Poet Ghazanfar. Dard Ki Kaun Si Manzil Se Guzarte Honge is written by Ghazanfar. Enjoy reading Dard Ki Kaun Si Manzil Se Guzarte Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar. Free Dowlonad Dard Ki Kaun Si Manzil Se Guzarte Honge by Ghazanfar in PDF.