زوال

کل تلک جو دھرتی پر

سر بلند پرچم تھا

آفتاب کی صورت

رنگ جس کے چہرے کا

دور تک چمکتا تھا

آج اس سے لپٹی ہیں

ٹڈیاں ہواؤں کی

سرخیوں کے شعلوں کو

لے رہی ہیں نرغے میں

بدلیاں فضاؤں کی

مارکسؔ جی کے پتلے پر

بیٹھا کالا کوا ایک

بیٹ کرنے والا ہے

پاس ہی میں نعرہ ایک

انقلاب زندہ باد

گونجتا ہے رہ رہ کر

(768) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Zawal In Urdu By Famous Poet Ghazanfar. Zawal is written by Ghazanfar. Enjoy reading Zawal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar. Free Dowlonad Zawal by Ghazanfar in PDF.