رفتہ رفتہ آنکھوں کو حیرانی دے کر جائے گا

رفتہ رفتہ آنکھوں کو حیرانی دے کر جائے گا

خوابوں کا یہ شوق ہمیں ویرانی دے کر جائے گا

دیکھ کے سر پر گہرا بادل خشک نگاہیں کہتی ہیں

آج ہمیں یہ ابر یقیناً پانی دے کر جائے گا

کچھ ٹھہراؤ تو بے شک اس سے میرے گھر میں آیا ہے

لیکن اک دن مجھ کو وہ طغیانی دے کر جائے گا

آئے گا تو اک دو پل مہمان رہے گا آنکھوں میں

جائے گا تو اک قصہ طولانی دے کر جائے گا

کاغذ کے یہ پھول بھی اپنے چہروں کو فق پائیں گے

اب کے موسم ان کو بھی حیرانی دے کر جائے گا

خوش منظر پہ آنکھ جمائے بیٹھے ہیں کہ لگتا ہے

رنگ کوئی بے رنگ نظر کو دھانی دے کر جائے گا

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rafta Rafta Aankhon Ko Hairani De Kar Jaega In Urdu By Famous Poet Ghazanfar. Rafta Rafta Aankhon Ko Hairani De Kar Jaega is written by Ghazanfar. Enjoy reading Rafta Rafta Aankhon Ko Hairani De Kar Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar. Free Dowlonad Rafta Rafta Aankhon Ko Hairani De Kar Jaega by Ghazanfar in PDF.