عجب انقلاب کا دور ہے کہ ہر ایک سمت فشار ہے

عجب انقلاب کا دور ہے کہ ہر ایک سمت فشار ہے

نہ کہیں خرد کو سکون ہے نہ کہیں جنوں کو قرار ہے

کہیں گرم بزم حبیب ہے کہیں سرد محفل یار ہے

کہیں ابتدائے سرور ہے کہیں انتہائے خمار ہے

مرا دل ہے سینے میں روشنی اسی روشنی پہ مدار ہے

میں مسافر رہ عشق ہوں تو یہ شمع راہ گزار ہے

جسے کہتے ہیں تری انجمن عجب انجمن ہے یہ انجمن

کوئی اس میں سوختہ حال ہے کوئی اس میں سینہ فگار ہے

یہ اثر ہے ایک نگاہ کا کہ مزاج طبع بدل دیا

جو ہمیشہ شکوہ گزار تھا وہ تمہارا شکر گزار ہے

یہ ضروری کیا ہے کہ ہر بشر رہے نام و کام سے با خبر

مگر اتنا جان چکے ہیں سب کہ تخلص اس کا غبارؔ ہے

(685) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajab Inqalab Ka Daur Hai Ki Har Ek Samt Fishaar Hai In Urdu By Famous Poet Ghubaar Bhatti. Ajab Inqalab Ka Daur Hai Ki Har Ek Samt Fishaar Hai is written by Ghubaar Bhatti. Enjoy reading Ajab Inqalab Ka Daur Hai Ki Har Ek Samt Fishaar Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghubaar Bhatti. Free Dowlonad Ajab Inqalab Ka Daur Hai Ki Har Ek Samt Fishaar Hai by Ghubaar Bhatti in PDF.