زباں ساکت ہو قطع گفتگو ہو

زباں ساکت ہو قطع گفتگو ہو

نظر ہی سے بیان آرزو ہو

جہاں میں ہوں وہاں پر تو ہی تو ہو

جہاں تو ہو جہان رنگ و بو ہو

شہید ناز یوں ہی سرخ رو ہو

شفق منہ پر ہو دامن پر لہو ہو

وفور یاس و جوش ابتلا میں

زباں پر آیت‌ لا‌ تقنطوا ہو

جو رنگ گل سے ٹپکا ہے چمن میں

نہ میری ہی تمنا کا لہو ہو

حریم کعبہ سے بھی محترم ہے

وہ دل جس میں کہ تیری آرزو ہو

معاذ اللہ پس منظر چمن کا

نہ اے دل یوں اسیر رنگ و بو ہو

نماز عشق کچھ آساں نہیں ہے

جگر کے خوں سے پہلے تو وضو ہو

ہوں خار راہ تک گلشن بہ داماں

اگر تو ہی مآل جستجو ہو

غبارؔ خستہ اس کوچے سے اٹھ کر

نہ کیوں آوارہ ہر سو کو بہ کو ہو

(614) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zaban Sakit Ho Qat-e-guftugu Ho In Urdu By Famous Poet Ghubaar Bhatti. Zaban Sakit Ho Qat-e-guftugu Ho is written by Ghubaar Bhatti. Enjoy reading Zaban Sakit Ho Qat-e-guftugu Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghubaar Bhatti. Free Dowlonad Zaban Sakit Ho Qat-e-guftugu Ho by Ghubaar Bhatti in PDF.