ہر گھڑی بیمار ہو کر رہ گئی

ہر گھڑی بیمار ہو کر رہ گئی

زندگی بے کار ہو کر رہ گئی

وہ محبت جو خوشی کی روح تھی

چشمہ‌ٔ آزار ہو کر رہ گئی

زندگی کے اس سفر میں ہر روش

اک رہ‌ دشوار ہو کر رہ گئی

شمع بن کر جل گئی میری حیات

شعلۂ گلنار ہو کر رہ گئی

لکھ رہے یہ عشق کی ہم داستاں

درد کا شہکار ہو کر رہ گئی

کر سکوں پرواز یہ ہمت کہاں

آرزو لاچار ہو کر رہ گئی

مفلسی کی جھوپڑی کی کیا کہیں

بے در و دیوار ہو کر رہ گئی

شام غم کی بات اب کیوں ہو شفقؔ

ہر نفس تلوار ہو کر رہ گئی

(913) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har GhaDi Bimar Ho Kar Rah Gai In Urdu By Famous Poet Gopal Krishna Shafaq. Har GhaDi Bimar Ho Kar Rah Gai is written by Gopal Krishna Shafaq. Enjoy reading Har GhaDi Bimar Ho Kar Rah Gai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gopal Krishna Shafaq. Free Dowlonad Har GhaDi Bimar Ho Kar Rah Gai by Gopal Krishna Shafaq in PDF.