روز روشن رہیں حالات ضروری تو نہیں

روز روشن رہیں حالات ضروری تو نہیں

چاندنی رات ہو ہر رات ضروری تو نہیں

برق گر جائے اگر گھر بھی جلا سکتی ہے

اس کے پہلو میں ہو برسات ضروری تو نہیں

دامن عشق میں رخشاں ہیں ہزاروں خوشیاں

غم ہی ہو عشق کی سوغات ضروری تو نہیں

مست آنکھوں سے بھی ہم پیاس بجھا سکتے ہیں

بخشش‌ میر خرابات ضروری تو نہیں

ہم کو رونا ہے تو رو لیں گے کہیں بھی جا کر

حسن کی بزم طلسمات ضروری تو نہیں

ان کی یادوں سے تخیل کو سجائے رکھیے

ہو کبھی ان سے ملاقات ضروری تو نہیں

دن بدلتے ہیں تو رشتے بھی بدل جاتے ہیں

عمر بھر ان کی عنایات ضروری تو نہیں

اے شفقؔ آپ ہی کچھ صورت اظہار کریں

ان کی جانب سے چلے بات ضروری تو نہیں

(790) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Roz Raushan Rahen Haalat Zaruri To Nahin In Urdu By Famous Poet Gopal Krishna Shafaq. Roz Raushan Rahen Haalat Zaruri To Nahin is written by Gopal Krishna Shafaq. Enjoy reading Roz Raushan Rahen Haalat Zaruri To Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gopal Krishna Shafaq. Free Dowlonad Roz Raushan Rahen Haalat Zaruri To Nahin by Gopal Krishna Shafaq in PDF.