دل جلانے سے کہاں دور اندھیرا ہوگا

دل جلانے سے کہاں دور اندھیرا ہوگا

رات یہ وہ ہے کہ مشکل سے سویرا ہوگا

کیوں نہ اب وضع جنوں ترک کریں لوٹ چلیں

اس سے آگے جو ہے جنگل وہ گھنیرا ہوگا

یہ ضروری تو نہیں اتنا بھی خوش فہم نہ بن

وہ زمانہ جو نہ میرا ہے نہ تیرا ہوگا

اتنا بھی سنگ ملامت سے ڈرا مت ناصح

سر سلامت ہے تو اس شہر کا پھیرا ہوگا

خدمت راج محل پر انہیں دیکھا مامور

جو یہ کہتے تھے کہ سردار بسیرا ہوگا

راہ پر پیچ کو سہل اتنا بتانے والا

راہ بر ہو نہیں سکتا ہے لٹیرا ہوگا

وہ بھی انسان ہے اے دل اسے الزام نہ دے

جانے اس کو بھی کن آفات نے گھیرا ہوگا

(1124) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Jalane Se Kahan Dur Andhera Hoga In Urdu By Famous Poet Gopal Mittal. Dil Jalane Se Kahan Dur Andhera Hoga is written by Gopal Mittal. Enjoy reading Dil Jalane Se Kahan Dur Andhera Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gopal Mittal. Free Dowlonad Dil Jalane Se Kahan Dur Andhera Hoga by Gopal Mittal in PDF.