کہا جھنجھلا کے اہل قافلہ سے ایک رہبر نے

کہا جھنجھلا کے اہل قافلہ سے ایک رہبر نے

ابھی تو پہلی منزل ہے ابھی سے کیوں لگے ڈرنے

مکمل داستاں کا اختصار اتنا ہی کافی ہے

سلایا شور دنیا نے جگایا شور محشر نے

سر دیوار زنداں چاندنی چھنتی تھی پتوں سے

دیا تھا قید میں کیا لطف ایسی شب کے منظر نے

زمانہ کی کشاکش کا دیا پیہم پتہ مجھ کو

کہیں ٹوٹے ہوئے دل نے کہیں ٹوٹے ہوئے سر نے

ہیں کتنی مختلف باہم طبائع نسل انساں کی

رہے معذور اب تک جو چلے تھے تجزیے کرنے

فدائے رنگ و روغن سطح بیں سے کیا غرض اس کو

جگہ دی جس کو چشم و دل میں ہر اک اہل جوہر نے

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaha Jhunjhla Ke Ahl-e-qafila Se Ek Rahbar Ne In Urdu By Famous Poet Amn Lakhnvi. Kaha Jhunjhla Ke Ahl-e-qafila Se Ek Rahbar Ne is written by Amn Lakhnvi. Enjoy reading Kaha Jhunjhla Ke Ahl-e-qafila Se Ek Rahbar Ne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amn Lakhnvi. Free Dowlonad Kaha Jhunjhla Ke Ahl-e-qafila Se Ek Rahbar Ne by Amn Lakhnvi in PDF.