امیدیں تو وابستہ ہیں ابر تر سے

امیدیں تو وابستہ ہیں ابر تر سے

جو برسے تو برسے نہ برسے نہ برسے

جہاں کیا ہے اور اس کی رنگینیاں کیا

یہ پوچھو کسی دیدۂ حق نگر سے

زبان و دہن سے جو کھلتے نہیں ہیں

وہ کھل جاتے ہیں راز اکثر نظر سے

مرا راستہ کارواں سے الگ ہے

گزرنا ہے اک منزل پر خطر سے

یہ ہے امنؔ انساں کی پستی سی پستی

گنہ سے بچا بھی تو دوزخ کے ڈر سے

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Umiden To Wabasta Hain Abr-e-tar Se In Urdu By Famous Poet Amn Lakhnvi. Umiden To Wabasta Hain Abr-e-tar Se is written by Amn Lakhnvi. Enjoy reading Umiden To Wabasta Hain Abr-e-tar Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amn Lakhnvi. Free Dowlonad Umiden To Wabasta Hain Abr-e-tar Se by Amn Lakhnvi in PDF.