درد جب جب جہاں سے گزرے گا

درد جب جب جہاں سے گزرے گا

قافلہ ہو کے جاں سے گزرے گا

فکر میں آئے گا سوال مرا

اور جواب اس کا ہاں سے گزرے گا

میں تو یہ سوچ بھی نہیں سکتا

کوئی شکوہ زباں سے گزرے گا

سامنے آئے گا مرا کردار

ذکر جب داستاں سے گزرے گا

پھر مجھے یاد آئے گا بچپن

اک زمانہ گماں سے گزرے گا

رہ گزر ہے اداس میری طرح

جانے کب وہ یہاں سے گزرے گا

لوگ حیرت میں ڈوب جائیں گے

جب بھی وہ درمیاں سے گزرے گا

یہ پرندہ جو قید میں ہے ابھی

ایک دن آسماں سے گزرے گا

(800) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dard Jab Jab Jahan Se Guzrega In Urdu By Famous Poet Govind Gulshan. Dard Jab Jab Jahan Se Guzrega is written by Govind Gulshan. Enjoy reading Dard Jab Jab Jahan Se Guzrega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Govind Gulshan. Free Dowlonad Dard Jab Jab Jahan Se Guzrega by Govind Gulshan in PDF.