منتظر آنکھیں ہیں میری شام سے

منتظر آنکھیں ہیں میری شام سے

شمع روشن ہے تمہارے نام سے

چھین لیتا ہے سکوں شہرت کا شوق

اس لیے ہم رہ گئے گمنام سے

سچ کی خاطر جان جاتی ہے تو جائے

ہم نہیں ڈرتے کسی انجام سے

اپنے من کی بات اب کس سے کہوں

آئنہ ناراض ہے کل شام سے

کیا عجب دنیا ہے یہ دنیا یہاں

لوگ ملتے ہیں مگر بس کام سے

ایسا کچھ ہو جائے دل ٹوٹے نہیں

سوچیے گا آپ بھی آرام سے

مجھ سے پوچھو آنسوؤں کی برکتیں

مطمئن ہوں رنج و غم آلام سے

(1430) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muntazir Aankhen Hain Meri Sham Se In Urdu By Famous Poet Govind Gulshan. Muntazir Aankhen Hain Meri Sham Se is written by Govind Gulshan. Enjoy reading Muntazir Aankhen Hain Meri Sham Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Govind Gulshan. Free Dowlonad Muntazir Aankhen Hain Meri Sham Se by Govind Gulshan in PDF.