دوستی کا چلن رہا ہی نہیں

دوستی کا چلن رہا ہی نہیں

اب زمانے کی وہ ہوا ہی نہیں

سچ تو یہ ہے صنم کدے والو

دل خدا نے تمہیں دیا ہی نہیں

پلٹ آنے سے ہو گیا ثابت

نامہ بر تو وہاں گیا ہی نہیں

حال یہ ہے کہ ہم غریبوں کا

حال تم نے کبھی سنا ہی نہیں

کیا چلے زور دشت وحشت کا

ہم نے دامن کبھی سیا ہی نہیں

غیر بھی ایک دن مریں گے ضرور

ان کے حصے میں کیا قضا ہی نہیں

اس کی صورت کو دیکھتا ہوں میں

میری سیرت وہ دیکھتا ہی نہیں

عشق میرا ہے شہر میں مشہور

اور تم نے ابھی سنا ہی نہیں

قصۂ قیس سن کے فرمایا

جھوٹ کی کوئی انتہا ہی نہیں

واسطہ کس کا دیں حفیظؔ ان کو

ان بتوں کا کوئی خدا ہی نہیں

(1663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dosti Ka Chalan Raha Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Dosti Ka Chalan Raha Hi Nahin is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Dosti Ka Chalan Raha Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Dosti Ka Chalan Raha Hi Nahin by Hafeez Jalandhari in PDF.