حسن نے سیکھیں غریب آزاریاں

حسن نے سیکھیں غریب آزاریاں

عشق کی مجبوریاں لاچاریاں

بہہ گیا دل حسرتوں کے خون میں

لے گئیں بیمار کو بیماریاں

سوچ کر غم دیجئے ایسا نہ ہو

آپ کو کرنی پڑیں غم خواریاں

دار کے قدموں میں بھی پہنچی نہ عقل

عشق ہی کے سر رہیں سرداریاں

اک طرف جنس وفا قیمت طلب

اک طرف میں اور مری ناداریاں

ہوتے ہوتے جان دوبھر ہو گئی

بڑھتے بڑھتے بڑھ گئیں بے زاریاں

تم نے دنیا ہی بدل ڈالی مری

اب تو رہنے دو یہ دنیا داریاں

(1705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husn Ne Sikhin Gharib-azariyan In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Husn Ne Sikhin Gharib-azariyan is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Husn Ne Sikhin Gharib-azariyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Husn Ne Sikhin Gharib-azariyan by Hafeez Jalandhari in PDF.