ہوائے دور مے خوش گوار راہ میں ہے

ہوائے دور مے خوش گوار راہ میں ہے

خزاں چمن سے ہے جاتی بہار راہ میں ہے

گدا نواز کوئی شہسوار راہ میں ہے

بلند آج نہایت غبار راہ میں ہے

عدم کے کوچ کی لازم ہے فکر ہستی میں

نہ کوئی شہر نہ کوئی دیار راہ میں ہے

نہ بدرقہ ہے نہ کوئی رفیق ساتھ اپنے

فقط عنایت پروردگار راہ میں ہے

سفر ہے شرط مسافر نواز بہتیرے

ہزار ہا شجر سایہ دار راہ میں ہے

مقام تک بھی ہم اپنے پہنچ ہی جائیں گے

خدا تو دوست ہے دشمن ہزار راہ میں ہے

تھکیں جو پاؤں تو چل سر کے بل نہ ٹھہر آتشؔ

گل مراد ہے منزل میں خار راہ میں ہے

(4048) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa-e-daur-e-mai-e-KHush-gawar Rah Mein Hai In Urdu By Famous Poet Haidar Ali Aatish. Hawa-e-daur-e-mai-e-KHush-gawar Rah Mein Hai is written by Haidar Ali Aatish. Enjoy reading Hawa-e-daur-e-mai-e-KHush-gawar Rah Mein Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Ali Aatish. Free Dowlonad Hawa-e-daur-e-mai-e-KHush-gawar Rah Mein Hai by Haidar Ali Aatish in PDF.