آگ جو باہر ہے پہنچے گی اندر بھی

آگ جو باہر ہے پہنچے گی اندر بھی

سائے جل جائیں گے اور پھر پیکر بھی

تیری آنکھوں میں آنسو بھی دیکھے ہیں

تیرے ہاتھوں میں دیکھا ہے خنجر بھی

پارکھ ہے تو مجھ کو پرکھ ہشیاری سے

میں اک گوہر بھی ہوں میں اک پتھر بھی

خوابوں میں بھی رہتا ہوں بے چین بہت

چین نہیں ملتا ہے مجھ کو سو کر بھی

کب تک جنگ لڑے گا تیرے سورج سے

سوکھے گا اک دن آخر یہ ساگر بھی

شفق شام کا دن بھر تھا ارمان مجھے

خون آلودہ نکلا ہے یہ منظر بھی

پھول کی پتی بھی ہے بار مجھے منظورؔ

دیکھو گے تو لگتا ہوں اک پتھر بھی

(830) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aag Jo Bahar Hai Pahunchegi Andar Bhi In Urdu By Famous Poet Hakeem Manzoor. Aag Jo Bahar Hai Pahunchegi Andar Bhi is written by Hakeem Manzoor. Enjoy reading Aag Jo Bahar Hai Pahunchegi Andar Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Manzoor. Free Dowlonad Aag Jo Bahar Hai Pahunchegi Andar Bhi by Hakeem Manzoor in PDF.