چھوڑ کر بار صدا وہ بے صدا ہو جائے گا

چھوڑ کر بار صدا وہ بے صدا ہو جائے گا

وہم تھا میرا کہ پتھر آئینہ ہو جائے گا

میں بڑا معصوم تھا مجھ کو خبر بالکل نہ تھی

میرے چھو لیتے ہی وہ میرا خدا ہو جائے گا

دائرہ در دائرہ ہے سبز جنگل سرخ آگ

کب ہوا جاگے یہ منظر کب ہوا ہو جائے گا

بے مروت راستوں سے بے خبر شاید ہے وہ

پھر کہیں پر میرا اس کا سامنا ہو جائے گا

سات رنگوں کی جبیں پر وہ لکھے گا اپنا نام

جب وہ اپنے رنگ کا عکس آشنا ہو جائے گا

آفتاب اس راز سے نا آشنا شاید نہیں

قید محور سے کسی دن یہ رہا ہو جائے گا

ہاتھ میں لے کر قلم منظورؔ یہ سوچا نہیں

کاروبار لفظ میں کیا فائدہ ہو جائے گا

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChhoD Kar Bar-e-sada Wo Be-sada Ho Jaega In Urdu By Famous Poet Hakeem Manzoor. ChhoD Kar Bar-e-sada Wo Be-sada Ho Jaega is written by Hakeem Manzoor. Enjoy reading ChhoD Kar Bar-e-sada Wo Be-sada Ho Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Manzoor. Free Dowlonad ChhoD Kar Bar-e-sada Wo Be-sada Ho Jaega by Hakeem Manzoor in PDF.