چلو واپس چلیں

تمہیں خواہش کو چھونے کی تمنا ہے

خواہشیں تو اڑتی‌ پھرتی تتلیاں ہیں

ڈاک کی ناکارہ ٹکٹیں تو نہیں ہیں

جنہیں البم میں رکھ کر تم یہ سمجھو

کہ یہ نایاب چیزیں اب تمہاری دسترس میں ہیں

تمہیں سپنے پکڑنے کی تمنا ہے

نہیں یہ غیر ممکن ہے

کہ سپنے ان چھوئے لمحوں کے نازک عکس ہیں

آرائشی بیلیں نہیں

جو کمرے کی کسی دیوار پر سج کر

تمہاری دید کا احساں اٹھائیں

تمہیں کہرے کے بھیگے پھول چننے کی تمنا ہے

یہ کہرا تو چراغ‌ موسم گل کا دھواں ہے

کوئی دیوار برلن پر کھنچی تحریر یا نقشہ نہیں

جسے جس وقت جو چاہے بدل دے

یا مٹا دے

سبز رو کہرا پکڑنا اس قدر آساں نہیں

سنو

دیوانگی چھوڑو

چلو واپس حقیقت میں چلیں

(926) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chalo Wapas Chalen In Urdu By Famous Poet Hamid Yazdani. Chalo Wapas Chalen is written by Hamid Yazdani. Enjoy reading Chalo Wapas Chalen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Yazdani. Free Dowlonad Chalo Wapas Chalen by Hamid Yazdani in PDF.