پردیسی

اس بار اکیلے مت آنا

کوئی بات ادھوری لے آنا

جسے مل کے پورا کرنا ہو

کوئی لفظ جسے تم کبھی کہیں نہیں بول سکے

کوئی گیت جسے تنہا نہیں گایا جا سکتا

کوئی رنگ جو میں نے ساری عمر نہیں دیکھا

اک بیگ میں بھر کر لے آنا

جو خواب پرائے دیس میں تم نہیں دیکھ سکے

وہ پھول

جو تم نے کسی کو دینا چاہا اور نہیں دے پائے

وہ نیند

جسے گٹھڑی کی طرح

پلکوں پر لادے پھرتے ہو

سب اپنے ساتھ اٹھا لانا

اس بار اکیلے مت آنا

(1277) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pardesi In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Pardesi is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Pardesi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Pardesi by Hamida Shahin in PDF.